وہ بارش میں کھڑا بھیگ رہا تھا... بالکل بے حس... جیسے کوئی بے جان پُتلا.. نہ کوئی خوشی کا احساس... نہ ہی غم کا کوئی تاثر ... بس بھیگتا جا رہا تھا.. شاید وہ کچھ سوچ رہا تھا.. تیسری منزل پہ کھڑا وہ تیز بارش میں... گلی کی جانب دیکھنے لگا.
"یہ بچے... کتنے خوش ہیں نہ یہ بچے بارش میں.. کھیل کود رہے ہیں..بھاگ روڑ رہے ہیں.. ہنس کھیل رہے ہیں... "
سوچنے لگا کہ ایک وہ زمانہ تھا کہ جب میں بھی یونہی بارش سے لطف اندوز ہوا کرتا تھا. بچوں کی عادات عین فطرت کے مطابق ہوتی ہیں. قدرت نے بارش شاید رکھی ہی خوشی کے لیے ہے. ہم ہی بلا وجہ اس سے یادوں اور غموں کو منسلک کردیتے ہیں. پھر وہ دن بھی آئے کہ جب میں بارش میں رویا کرتا تھا. کچھ یادیں وابستہ ہو چکی تھیں بارش سے.. اور اب آج کا دن ہے.. نہ کوئی رنج و الم ہے. نہ ہی مسرت.. اب احساس ہوتا ہے کہ خوشی یا غم کا احساس بارش میں نہیں ہوتا ہمارے اندر ہوتا ہے. اگر انسان کا اندر مثبت ہو تو ہر برستی بوند اللہ کی رحمت لگتی ہے اور سورج کی ہر چمکتی کرن اس کی نعمت. وہ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ
گلشن مہکے ، برکھا برسے، پت جھڑ ، جاڑا کچھ بھی ہو
دل کا موسم اچھا ہو تو ____سارے موسم اچھے ہیں
No comments:
Post a Comment