یہ کون جنگجو ہے جس کی زندگی ہم گزار رہے ہے۔
ہم نے تو ایسی تلخی کبھی بھی سوچی نا تھی۔
اور چپ ہوں کے کوئی فرض نا رہ جائے مجھ سے
ورنہ مجھ جیسی لڑکی کی تو ایسی چُپی نا تھی۔
جن کے پیار کو میں ترسی ہوں، میرے احباب ہیں
آہاں! قارین یقین نہیں کرتے، کہ یہ بات سچی نا تھی۔
میں خاموش رہتی ہوں،سہتی ہوں، کے میرا صبر کبھی
کوئی ایسی آفت برپا کرے گا جو کبھی مچی نا تھی۔
No comments:
Post a Comment