رات آنکھوں میں اتری سپنے بھیگ گئے🥀
بارش سے کھڑکی کے شیشے بھیگ گئے🥀
بارش کی بوچھاڑ تو اندر تک آئی 🥀
خشک تنوں کے سب اندازے بھیگ گئے🥀
کاغذ کے پھولوں جیسے تھے خواب اپنے🥀
تیرا رستہ تکتے تکتے بھیگ گئے🥀
ہم بادل کے ساتھ سکول سے نکلے تھے 🥀
گھر تک آتے آتے بستے بھیگ گئے🥀
رات ستارے آنگن اور اداس آنکھیں 🥀
تیری باتیں کرتے کرتے بھیگ گئے ___🥀🌸
No comments:
Post a Comment