Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Sunday, August 16, 2020

شام غم مجھ کو ایسی اداسی نہ دے


شام غم مجھ کو ایسی اداسی نہ دے
کہ میرے حوصلے کی فصیلوں کے اندر کسی یاد کا کوئی پنچھی گرے
اور دل کی جو سنسان ویران سی ایک بستی ھے اس میں
دفن ھونے والے ھر اک درد کی آنکھ پھر سے کھلے
شام غم مجھ کو ایسی اداسی نہ دے
کہ میرے ھونٹوں پر کھلنے والی جو پھیکی سی مسکان ھے
دیکھ کر اس کو محفل میں حاسد میرے
اپنی مرضی کا عنوان دیتے پھیریں
لاکھ قصے جنیں داستانیں بنیں
شام غم مجھ کو ایسی اداسی نہ دے
کہ بھرے شہر میں دیکھ کر میرا چہرہ سبھی یہ کہیں
تم خزاں رت کی دلکش سی تصویر ھو
کون رانجھا ھے وہ جس کی تم ھیر ھو
تم یقینا کسی، بہت منجھے ھوئے نامور سے مصنف کی تحریر ھو
شام غم مجھ کو ایسی اداسی نہ دے
کہ مجھے دیکھ کر سالوں صدیوں تلک
ان ھواؤں کے آنچل بھی نم ھی رھیں
بعد مدت کے جب بھی کسی عشق کی داستاں رقم ھو
درد کا اس میں پہلا حوالہ میری جان ھم ھی رھیں
شام غم مجھ کو......ایسی اداسی نہ دے



No comments:

Post a Comment

')