Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Saturday, August 29, 2020

محبت ہو جائے تو کاغذ کی کشتی پہ

محبت ہو جائے تو کاغذ کی کشتی پہ دریا عبور کر لینے کا من کرتا ہے.
گلوب (globe) کو گھماتے گھماتے محبوب کی سرزمین پر انگلی رکھ کر، وہیں پہنچ جانے کی خواہش ستاتی ہے. 
دل کرتا ہے، پلک جھپکی جائے اور خود کو محبوب کے روبرو پایا جائے. 
مگر ایسے ایک ساعت میں اتنے فاصلے کیسے مٹائے جا سکتے ہیں ؟ 
یوں آناً فاناً وقت کی رفتار کو مٹھی میں کیسے کیا جا سکتا ہے؟ 

محبت، منطق سے ہمیشہ بدگمان ہی رہی ہے!! 



No comments:

Post a Comment

')