اصل قید کیا ہوتی ہے کبھی سوچا ہے
قید تو اسے کہتے ہیں جو بے سکون کردیتی ہے
جو مقام چھین لیتی ہے
جو جستجو کی شمع کو بجھا دیتی ہے
اور قید تو وہ ہوتی ہے جہاں بظاہر جگمگاتی ہوئی رنگینیاں لبھانا شروع کردیتی ہیں جبکہ آزادی تو سکون کا نام ہے پرواز کا نام ہے جستجو کے مراحل سے گزر جانے اور ظاہر کی جگمگاتی ہوئی رنگینیوں کے تاریک پردوں کو باطن کے نور سے تبدیل کرنے کا نام ہے
یہی تو وہ آزادی ہے جس میں موجود اڑان کو ایک دانشور ہی سمجھ سکتا ہے اور وہ دانشور اسلام کا سچا نمائندہ ہی ہوسکتا ہے
🕊️🍂🍁✨🤍
No comments:
Post a Comment