Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Thursday, April 23, 2015

پھر بھی کبھی تم سامنے آؤ


ہمیشہ خواب بن کر
خواہشوں کی آنکھ میں تم گم ہی رہتے ہو
لرزتے سائے کی صورت
ہمیشہ دسترس سے دور رہتے ہو
.
کبھی تم سامنے آؤ
تمہیں وہ خوف دکھلاؤں
کہ جو خوابوں کے اکثر ٹوٹ جانے پر
کسی کی مردہ آنکھوں سے ٹپکتا ہے
.
تمہیں سمجھاؤں
دیواروں سے باتیں کیسے ہوتی ہیں
کوئی بھی بات جو ہوتی نہیں
وہ کس قدر تکلیف دیتی ہے
.
بدن کے چاک پر خواہش کی مٹی سے کھلونے کیسے بنتے ہیں
.
جدائی اور تنہائی کے ڈر سے
بدن یوں ڈھیر ہوتا ہے
کہ جیسے بارشوں میں کوئی کچا گھر پگھلتا ہے
.
سنو
! جب بھی اداسی قد سے بڑھ جائے
تو پستی کا بہت احساس ہوتا ہے
.
مرا وجدان تم کو دیکھ کر ہی وجد میں آتا ہے
تو میں شعر کہتی ہوں
یا خود کو روند دیتی ہوں
.
کبھی تم سامنے آؤ
کہ میری چند غزلیں اور نظمیں نامکمل ہیں
.
تمہیں کھونے کے ڈر سے
اب تمہیں پانے کی خواہش بھی نہیں دل میں
.
مگر
پھر بھی کبھی تم سامنے آؤ


No comments:

Post a Comment

')