یاد رکھنا پُتر
محبت میں محبوب اگر انسان ہو تو اُسکی مِنّت نہیں کیا کرتے۔ انسان پتھر ہو جایا کرتا ہے۔
بار بار مُڑ کر دیکھتا ہے کہ کبھی تو اُسکی مِنّتوں اور التجاوں کی لاج رکھی جائے گی۔
وہ انتظار کرتا ہے کہ کب محبوب کے دل پہ لگا قفل ٹوٹے گا۔
حالانکہ قفل تو خود اُسکے اپنے دل پہ لگ چکا ہوتا ہے۔
محبت میں بس پیدا کرنے والے کی مِنّتیں کرتے ہیں۔ پتہ ہے کیوں؟؟
کیونکہ وہ آزما رہا ہوتا ہے میرا بندہ خود کو میرا کتنا محتاج سمجھتا ہے۔
اور محتاج کیوں نہ ہو بندہ۔ وہ خالق ہے، رازق ہے۔
پھر جب تم اسکے آگے گڑگڑاو گے تو وہ پتہ ہے کیا کرے گا؟
وہ تمہارا بھرم رکھ لے گا
انسان یہ نہیں کرتے۔۔
یہ بس رب کرتا ہے۔
کیونکہ وہ بے نیاز ہے۔۔
No comments:
Post a Comment