وہ ایسے ہی نہیں چلا گیا تحفہ دے گیا ہے ڈپریش کا۔ میری صحت گھٹتی جا رہی ہے۔ کچھ کھایا پیا نہیں جاتا۔ میں بہت گم سم اور چپ چپ ہو گئی ہوں۔ میرے چہرے پر آنسوں کے کالے نشان نمایاں ہو گئے ہیں۔ آنکھوں کے گرد گہرے حلکے پڑ گئے ہیں۔ میرے خوبصورت بال گرنے لگے اور چند ایک رہ گئے ہیں۔۔ سب مجھ سے میرے بدلے ہوئے انداز پر شکوے کرنے لگے ہیں۔ ایک کے بعد ایک میں اپنے رشتے بھی کھو رہی ہوں۔ اس راستے پر میں ساکت ہوں سب آگے بڑھ رہے ہیں اور میں اپنی تکلیف کا بوجھ لیے وہی پڑی ہوں
__💔
No comments:
Post a Comment