مجھے ہمیشہ آستین میں سانپ ہی ملے میری ہر پیاری چیز مجھ سے چھین لی گئی ۔۔۔کبھی کبھی تو مجھے لگتا کہ میں بنائی ہی اس لیے گئی کہ میں پیار سے رشتے سمیٹوں اور کوئی آئے اور مجھ سے سب کچھ چھین کر لے جائے اور میں ایسی پاگل کے دوبارہ نئے سرے سے شروع ہو جاتی ہوں سب سے سخت مار محبت کی ہوتی ہے مجھے بھی محبت دکھا کہ لوٹا گیا نجانے کیسی بیمار ذہنیت ہے لوگوں کی کہ میرے پاس کوئی چیز برداشت ہی نہیں ہوتی۔۔
اسی لیے میں اب اپنے ہر رشتے ہر چاہت سے دست بردار ہو گئی۔۔۔ اب سے ہر ہر چیز تمہاری ہے ہر رشتہِ تمہارا لیکن میرے دل سے تم سب ایسے اتر گئے جیسے مردے قبر میں اترتے ہیں
انا للہ وانا الیہ الرجعون۔
No comments:
Post a Comment