کبھی کبھی دل کرتا ھے یونہی کسی شام ساحل پر بیٹھ کر گھنٹوں پانیوں کے شور کو سنوں ، لہروں کی موجوں کو دیکھوں اور آنکھیں بند کر کے اس گیلی مٹی کی خوشبو اپنے وجود میں اتار لوں اور پھر جب سورج غروب ھونے لگے تو میں اس ڈھلتی روشنی میں شام کے عکس کو نگاہوں میں قید کر کے ساحل کے سکوت کو محسوس کروں ۔ ۔
بس کبھی کبھی دل کرتا ھے ساحل کے کنارے بیٹھ کر اپنی سمت آتی لہروں میں اپنے سارے دکھ درد بہا دوں ، اور وہ لہریں اپنے ساتھ میری تمام اداسیوں کو میرے پیروں سے ٹکرا کر اپنے ساتھ بہا کر لے جائیں
No comments:
Post a Comment