Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, May 9, 2018

عجیب لوگ ہیں


عجیب لوگ ہیں
ہم اہل اعتبار کتنے بد نصیب لوگ ہیں
جو رات جاگنے کی تھی وہ ساری رات
ـــــ خواب دیکھ دیکھ کر گزارتے رہے
جو نام بھولنے کا تھا اُس ایک نام کو
ــــــ گلی گلی پُکارتے رہے
جو کھیل جیتنے کا تھا وہ کھیل ہارتے رہے
عجیب لوگ ہیں
ہم اہل اعتبار کتنے بد نصیب لوگ ہیں
-
کسی سے بھی تو قرضِ آبرو ادا نہیں ہوا
لہولہان ساعتوں کا فیصلہ نہیں ہوا
برس گزرگئے ہیں کوئی معجزہ نہیں ہوا
وہ جل بجھا کہ آگ جس کے شعلہ نفس میں تھی
وہ تیر کھا گیا کمان جس کی دسترس میں تھی
سپاہِ مہر کا فصیل شب کو انتظار ہے
کب آئے گا وہ شخص جس کا سب کو انتظار ہے
ہم اہلِ انتظار کتنے بد نصیب لوگ ہیں
عجیب لوگ ہیں
ہم اہل اعتبار کتنے بد نصیب لوگ ہیں



No comments:

Post a Comment

')