ہاں یہ تو سچ ہے میں محبت کو جس خوب صورتی سے کاغذ پہ رقم کرنے میں ماہر ہوں اتنی ہی بدصورتی سے میں اسے کرنے میں ان پڑھ ہوں
مجھے محبت کرنا نہیں آتی
میں محبت کے آداب سے واقف ہی نہیں ہوں
مجھے نہیں پتہ جب کسی کے سر میں درد ہو تو اس کے ماتھے پر لبوں کو دھر کے اس کا دھیان درد سے کیسے ہٹایا جاتا ہے
میں نہیں جانتی جب غصے میں کوئی آپ پر چیخ چِلا رہا ہو تو دھیرے دھیرے چل کے اس کے قریب جاتے ہی اس کے ہونٹوں پہ ہاتھ دھر کہ یہ کیسے کہا جاتا ہے کہ
اچھا نہ ہوگئی غلطی اب ایسے ڈانٹیں گے تو میں رو بھی جاتی ہوں پھر-
مجھے نہیں خبر کے جب کوئی تھکا ہارا گھر کو لوٹتا ہے تو کیسے اس کے گلے لگ کر اس کے سینے پر آڑھی ترچھی لکیریں کھینچ کر سکون بخشا جاتا ہے
مجھے اندازہ ہی نہیں کہ خاموشی سے کسی کو اپنی جھوٹی چائے پلا دینے
سے کیسا لطف آتا ہے
مجھے ادراک ہی نہیں صبح کو گیلے بالوں سے ٹپکتا پانی کسی پر پھینک کر کیسے نیند سے جگایا جاتا ہے
مجھے پتہ ہی نہیں ...محبت کیا ہے محبت کا ہونا کیا ہے ...مگر مجھے تم سے صرف اتنا کہنا ہے کہ اگر تمھیں مجھ سے محبت ہوگئی تو
تو میں تمھیں تمھارا اپنا آپ بھلوا دوں گی
تمھاری آنکھوں کی چمک سے لے کر تمھارے ہونٹوں کی مسکراہٹ تک سےمیں چھلکنے لگوں گی
تمھارے سگریٹ کے دھوئیں میں صرف اور صرف میرا عکس ہوگا
میں تمھاری سنسان راتوں میں روشنی بکھیر دوں گی
تمھارے اداس دنوں کو قوسِ قزاح کے ست رنگوں سے سجادوں گی
خزاں کے موسم میں تمھارے لیے بہار کو کھینچ لاؤں گی
تمھارے سارے وجود پر صرف اپنے نام کا ورد جاری کردوں گی تمھیں پور پور محبت میں ڈُوبو کر خود بھی مجسم محبت بنی رقص کرنے لگوں گی مگر تمھیں مجھ سے محبت ہوگئی تو اور اگر مجھے تم سے محبت ہوگئی تو ؟
No comments:
Post a Comment