ہرمحبت کے نصیب میں منزل نہیں ہوتی اس لئے محبت کو پا لینے کی لگن کے ساتھ کھو دینے کا ظرف بھی ہونا چاہئیے
کیونکہ
کبھی کبھی محبت آپ کو ایسے درد سے نواز دیتی ہے کہ اگر آپ کی آنکھوں کے سامنے آپ کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے بھی کر دیے جائیں
تو بھی آپ درد کی وہ شدت محسوس نہیں کر سکتے جو آپ کے چاھنے والوں کے لہجہ بدلنے سے آپ کو ہوتی ہے
کبھی کبھی انسان اپنے وجود سے ہی تنگ آجائے تو اُسے اپنا وجود ہی کائنات پر بوجھ محسوس ہونے لگتا ہے
ایسے میں کوئی خوشی کوئی دکھ متاثر نہیں کرتا آنکھیں خشک سیلاب بن کر ویران ہو جاتی ہیں
سوچ کے دریچوں پر جیسے قفل پڑ جاتے ہیں دل کِسی پرانے کھنڈر کی طرح ہو جاتا ہے
No comments:
Post a Comment