میری طرح اُسے بھی ڈوبتی شام کا فسوں خیز منظر جھلا کردیتا ہے ، بتایا تھا اُس نے مجھے "چھت پہ کھڑا شام کو ڈوبتے
"دیکھ رہا ہوں ، اِس منظر سے عشق ہے مجھے
_!!! وہ آج بھی شام کو ڈوبتا دیکھ رہا ہوگا
_!!!کتنی خوش قسمت ہے نا شام کی لالی ، اُسکی آنکھوں کے رستے اندر تک اُتر جاتی ہے، اُسکی ڈھیروں باتیں سُنتی ہے
کاش
میں بھی کسی شام کا منظر ہوتی ، میرا بھی وہ انتظار کرتا، مجھے بھی وہ اپنی آنکھوں کے رستے دل میں اُتار لیتا ، میں بھی اُس کا عشق بن جاتی، مجھ سے بھی وہ اپنے دل میں چھپائی ڈھیروں باتیں کہہ دیتا، میرے بھی ڈوبنے پر وہ پھر آنے کا وعدہ کر کے لوٹ جاتا
کاش میں بھی کوئی شام ہی ہوتی ، جس سے کم از کم وہ کبھی اُکتا تو نا جاتا، منہ تو نہ موڑ لیتا، روٹھ تو نہ جاتا
_!!!
No comments:
Post a Comment