محبت ہی تو صبر سکھاتی ہے.. انا میں تو سب جبر ہے .. محبوب کو جب محبت کہے.. صبر کرو .. تو محبت محبوب کو اپنی عطااپنے قرب کا اشارہ دیتا ہے.. مشکلوں میں اپنی آسانیوں کا دلاسہ.. اشکوں میں قوس قزح کی امید، بنجر زمیں بارش سے جل تھل ہو جانے کا یقین.... محبت سے بڑی عطا کوئ نہیں ... زمان ومکان کو جگمگا دینے والی معصوم سی محبت
صبر نفس کی پاکیزگی .. نفس کی پرہیزگاری کا وسیلہ ہے.. صبر محبت کے دروازے کی چابی ہے.. جس کو محبت چاہے تھما دے.. اور آغوش میں بھر لے.. صبر چپ چاپ تکلیف سہنے کا نام کب ہے .. صبر تو محبت کی وہ ادا ہے جو تنہائ کو خلوت اور ہجوم کو جلوت کرتا .. خلوت کو احساسِ محبت سےجلوت کر دیتا ہے .. صبر ہی تو معیت کا بہانہ ہے. پاک ہونے کا رمز.. شکرگزاری کا بہانہ.. صبر تو امید سے استقامت رکھتے اپنی راہِ محبت میں ڈٹے رہنے کا نام ہے .. جو اپنے تئیں آسان بہرطور نہیں. جسے محبت ہی آسان کرتی ہے
ان اللہ مع الصابرین
واستعینوا بالصبر والصلوہ
No comments:
Post a Comment