ماں لفظ میں کتنی محبت ہے نا اللہ کے بعد دنیا میں واحد یہ نام ہے جس کو زبان ادا کرے تو سکون رگ و جاں میں اتر جاتا ہے !
میں نے دنیا میں ماں سے مخلص سہیلی کہیں نہیں دیکھی اتنی مخلص سہیلی کہ آپ کی ہر بات وہ اچھی ہے یا بری بنا کہے سمجھ جائے اور پھر کس کو آپ کا راز نا بتاٰئے !
کیا ایسی مخلص سہیلی کہیں دیکھی ہے آپ نے___؟؟؟
کیا کوئی ایسی مخلص سہیلی دنیا میں ہے اگر آپ کسی راستے کا انتخاب کرتے ہو تو وہ آپ کو فورا سے بتادے کہ یہ صحیح ہے یا غلط اس پر چلو اس پر نا چلو !!
کیا کوئی ایسی سہیلی ہے دنیا میں___؟؟؟
نہیں نا !!
لیکن پھر سوچنے کی یہ بات ہے کہ ہمارا ماں جیسی سہیلی کو چھوڑ کر پھر کوئی دور پرے یا پھر کوئی بھی دنیا میں لڑکی سہیلی کے نام پر انتخاب کیوں ہوتی ہے؟؟؟
اس کی دو وجوہات ہیں
ایک ماں کا اپنا رعب بچوں پر ہر وقت جمنا یا پھر کسی بھی غلط بات کو سن کر فورا سے ری ایکشن دینا سزا دینا پورے گھر میں سب کو بتانا...!
دوسرا بیٹی کا اپنی ماں کو کوئی بھی بات بتائے بنا یہ مان لینا کہ ماں جی کو یہ بات پتہ لگے گی تو وہ ڈانٹے گی
بھلے وہ آپ کا کیسی لڑکے سے بات کرنا ہی کیوں نا ہو !
آپ کی ماں بہتر جانتی ہے جس نے نو ماہ پیٹ میں رکھا پھر آپ کر انگلی پکڑ پکڑ کے چلایا کہ میری بیٹی کیسی ہے اور اگر اس نے اس راستے کا انتخاب کیا ہے تو کیوں کیا ہے !!
اک بار مائیں سن کر تو دیکھیں
اک بار آپ بتا کر تو دیکھیں !!!
زیادہ سے زیادہ کیا ہوجائے گا ماں تھپڑ مار لے گی
یقین کرے وہ تھپڑ کا درد بھی آب حیات کے گھونٹ جیسا ہے
جن رشتوں میں باتیں چھپانی پڑے جائیں میرے لیے وہ رشتے ٹوٹلی غلط ہیں میں ان رشتوں کو سرے سے ہی نہیں مانتی !
وہ بھلے ماں کا رشتہ کیوں نا ہو
یا تو ماں کو آپ لوگ ماں کہنا چھوڑ دو
یا ماں بیٹی کو بیٹی کہنا چھوڑ دے !!
جب میں اپنی ماں جی کو کوئی بات نا بتا پاؤں تو میں سمجھ جاتی ہوں کہ میری یہ بات غلط ہے جو میں کر بیٹھی ہوں لیکن غلط کو ٹھیک کرنے کے لیے خود کو تیار کرتی ہوں پھر ماں جی کے پاس جاتی ہوں چپ کر کے پاس بیٹھ کر بات شروع کرنے کی کوشش کرتی ہوں پھر بتاتی ہوں ماں جی میں یہ کام کیا یہ بات کی بھلے وہ بات فیس بک سے لے کر حقیقی دنیا سے وابستہ کیوں نا ہو___!!!
ماں جی سنتی ہیں وہ مجھے ڈانتی نہیں ہیں میری غلط بات پر لیکن وہ کہتی ہیں بیٹا اک بار نہیں سوچا اس بات کو کرتے ہوئے! تم بہتر سوچ سکتی ہو مجھے کچھ نہیں کہنا !
ماں کو بتا کر کچھ پرسکون ہو جاتی ہوں پھر اس کام کو صحیح کرنے کی کوشش کرتی ہوں پھر ماں جی کچھ دن بعد پوچھتی ہیں بیٹا کیا بنا اس کام کا
جب ماں جی کے چہرے کی طرف دیکھتی ہوں تو وہاں پریشانی اور ناپسندیدگی چھائی ہوتی ہے لیکن لہجہ نارمل سا فکر مند سا کوئی رعب نہیں ہوتا
میں پھر بتاتی ہوں کہ ماں جی آئندہ ایسا نا ہو کوشش کر رہی ہوں یقین کریں آپ کی بیٹی کبھی کچھ ایسا نہیں کرے گی کہ اسے کبھی سوچ کر شرمندگی ہو اور آپ کو نا بتا کر میں اس آگ میں جلتی رہوں !!
مائیں جانتی ہیں کہ ہماری بیٹیوں کا انتخاب کیسا ہوگا اگر وہ کسی سے بات کر رہی ہیں تو کیوں کر رہی ہیں
اتنا سا یقین تو ہونا چاہیے ماؤں کو
اتنا سا یقین تو ہونا چاہیے بیٹیوں کو ماؤں پر !!
میری ماں پوری دنیا سے بڑھ کر سیاستدان ہیں کہ وہ میرے اندر کی کفیت جان لیتی ہیں ! اور اپنی آغوش کی صورت میں دوائی بھی فراہم کرتی ہیں !!!
بس دل کا سکون ہونا چاہیے
وہ کہتی ہیں اللہ کی رضا کے لیے سب کرنا محبت ہوجاتی ہے لیکن اس کو محبت ہی رکھنا
اس وقت اس طرح کی باتیں کرتے ہوئے مجھے اپنی ماں جی پوری دنیا سے زیادہ پڑھی لکھی لگتی ہیں
اور میں الحمد اللہ کہتے ہوئے دل میں کہتی ہوں
سہیلی چننے کے حوالے سے میرا انتخاب غلط نہیں ہے !
آپ بھی سوچیے !
کہیں آپ جو بات ماں کو نہہں بتا سکتی وہ غلطی تو نہیں ہے کیونکہ غلط باتیں غلط کام ہی چھپائے جاتے ہیں تو مکافات عمل پر پھر غور کریں !!!
کہیں جو آپ کو محبت ہے چھپا کر ماں سے چور دروازے سے اڑنے کی کوشش تو نہیں کر رہیں؟؟
اگر ایسا ہے تو یقین کریں جگنو کی چاہ میں جو تیتلیاں چور دروازے سے اڑ کر جاتی ہیں ان کا انجام اچھا نہیں ہوتا
ذرا سوچیے
No comments:
Post a Comment