Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, May 2, 2018

محبت تو بےاصول ہوتی ہے


اچھا ٹھہرو!“، کوئی صدا میرے کانوں سے ٹکرائی- میں زیرِ لب مسکراتی ہوئی آگے بڑھ گئی
آپ رکتی کیوں نہیں ہیں؟“- وہ تیز تیز چلتا میرے سامنے آ کھڑا ہوا-
”آپ روکتے کیوں نہیں ہیں؟“ میں نے ابرو اچکائے
میں؟ میں نہیں روکتا آپ کو؟“ وہ حیران ہوا
نہیں، بالکل نہیں“، اور میں بضد
میں آپ کو پکار رہا تھا، کیا یہ روکنا نہ ہوا؟
اس کی آنکھوں میں حیرت دیکھ کر میرے لبوں پہ مسکراہٹ رینگی
اس طرح روکا جاتا ہے؟ بھلا یوں خالی خولی آواز دینے سے کوئی رک تھوڑی جاتا ہے“، میں نے کندھےاچکائے
ٹھیک ہے پھر آپ ہی بتا دیں کیسے روکا جاتا ہے؟“ اس نے ہار مانی
”صدائیں تو پہاڑوں سے بھی دی جائیں تو پلٹ کے واپس آ جاتی ہیں- محبوب جا رہا ہو تو اسے روکنے کے لئے عاشق سراپا صدا بن جاتا ہے- اس کی آنکھوں سے التجا عیاں ہوتی ہے تو لفظوں سے ٹھہر جانے کی درخواست- محبوب کے قدموں میں گر کر اسے آگے بڑھنے سے روکا جاتا ہے، اس کی راہ میں اپنے لہو کا دریا بہا دیا جاتا ہے- تب کہیں جا کے محبت کا حق ادا ہوتا ہے-“ میں نے اس کی حیران آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا اور آگے بڑھ گئی
وہ وہیں پیچھے کھڑا رہ گیا- وہ ڈر گیا تھا محبت کے اصولوں سے- خوفزدہ ہو کے وہیں منجمد ہو گیا تھا- اسے لگا کہ وہ محبت کے قاعدے پورے نہ کر پائے گا تو پلٹ گیا
لیکن کسی اور کو اپنے تمام حقوق سونپتے ہوئے نہ جانے کیوں نکاح نامے پر دستخط کرتے وقت میرا ہاتھ کپکپایا تھا- دل نے خواہش کی تھی کہ وہ کہیں سے آ جائے اور آ کر کہہ دے
آپ رکتی کیوں نہیں ہیں؟
لیکن اس بار بخدا میں اسے محبت کے قاعدے نہ سمجھاتی، کسی اصول کو اس پہ مسلط نہ کرتی، بس آگے بڑھ کر اس کا ہاتھ تھام کے کہہ دیتی
”آپ روکیں گے تو خدا کی قسم رک جاؤں گی
کیوں کہ مجھے سمجھنے میں دیر لگی کہ محبت تو تمام اصولوں سے مبرا ہے
محبت تو بےاصول ہوتی ہے


No comments:

Post a Comment

')