محبت کو امر کرنا ہے نا ، تو اُس شخص سے
بِچھر جاؤ جِسے چاہت کی آخری حَد تک چاہا ہے
اِس جُدائی کا ایک اپنا ہی حُسن ہے... اِس جُدائی کی میٹھی میٹھی کسک زندگی کے آخری لمحوں تک ساتھ رہتی ہے.. چاندنی راتوں میں وہ شخص یاد آتا ہے
موسم کی پہلی رِم جِھم میں اُس شخص کی حَسیں یاد ساتھ رہتی ہے... جب بھی مُحبت کے گیت بجتے ہیں نا تو آنکھیں بند کرنے پر اُسکا چہرہ سامنے آجاتا ہے... بہاروں کے موسم میں اُسکی خوشبو ہمارا تعقُب کرتی ہے... یہاں تک کہ وہ ایک لمحہ بھی ہمارے دِل و دماغ سے جُدا نہیں
ہوتا... ہر وقت سائے کی طرح ساتھ رہتا ہے... اُس سے مُحبت کرنے کے لئے ہمیں اُسکی ضرورت ہی نہیں رہتی... مُحبت کو امر کرنا ہے نا تو ہِجر اوڑھ لو
No comments:
Post a Comment