میں نہیں جانتی صبر کسے کہتے ہیں، مجھے تو بس اِتنا پتا ہے'__
کہ جس شخص کی باتوں کی گھمبیرتا سے مجھے عشق ہے، جس شخص کی باتوں کو سُنے بِنا، نا میری صبح ہوتی تھی، نا میری شام ہوتی تھی'_
جس شخص کی باتیں مجھے تپتی دوپہر میں ٹھنڈی پھوار کی طرح محسوس ہوتی تھیں'
جس شخص کی باتوں کو گر میں صبح سُن لوں، تو شام تک میرا دل پھر سے اُس کی باتوں کو سننے کیلئے بےقرار رہتا،
اور جب اُن کی باتیں مجھے رات کے کسی پہر سُنائی دیتی تو مجھے نیند کی میٹھی، لوریاں سُنا جاتیں،
جس شخص کی باتیں، میرے اندر کی بےقراریوں کو بڑھا جاتیں،
جس شخص کی باتیں، میرے عارضوں کو سُرخ کرجاتیں،
جس شخص کی باتوں لہریں اگر بولتے بولتے رُک جاتیں، تو مجھے یوں لگتا جیسے میرا دل کسی چلتی ٹرین کے نیچے آگیا ہو__
شخص کی باتیں کچی نیند سے بیدار ہونے پر، ایک حشر برپا کردیتی،
جس شخص کی باتوں سے مجھے کچھ اِس قدر عقیدت تھی کہ اُس کی سرگوشیاں کبھی خاموشیوں میں سُنائی دیتیں تو بےاختیار میری آنکھیں نم ہوجاتیں،
میں نے اکثر اس شخص کی باتوں کو سنتے سنتے اپنے ہونٹوں سے مَس کیا ہے،
جس شخص کی باتوں کا طلسم مجھے شانت کرجاتا،
جس شخص کی پکار پر میری دھڑکنوں کا شور بڑھ جاتا،
جس شخص کی باتوں کے سحر میں پانچ سے چھ سال قید رہی میں،
پھر اُسی شخص کی باتوں کو سُنے بِنا، اِتنے ماہ گزار لینا'
یہ ہی میرا صبر ہے' یہی میری بےبسی ہے_
-
سانس کا لمس مل جائے مجھ کو
تجھ سے باتیں اگر کر لوں میں
No comments:
Post a Comment