اتنی بڑی اِن دنیاؤں میں
اپنے نام کی تختی والی، ایک عمارت
کتنے دکھوں کی اینٹیں چن کر گھر بنتی ہے
پتھر پتھر جوڑ کے دیکھو
میں نے بھی اک گھر ہے بنایا
رنگوں، پھولوں، تصویروں سے
ہے اُس کو سجایا
دروازے کی لوح پہ اپنا نام بھی لکھایا
لیکن
اس کے ہر کمرے میں تم رہتے ہو
No comments:
Post a Comment