تیرا اور میرا رشتہ ایسا ہے
جیسے سَر اور چادر
جیسے گہرے پانی میں گُھور اندھیرا
تِیرا اور میرا رشتہ ایسا ہے
جیسے دو دیواریں
ان دیواروں سے جڑتے بنتے سارے کمرے
ان کمروں میں رہتے سَنگی ساتھی
تیرا اور میرا رشتہ ایسا ہے
جیسے پانی مَچھلی جیسے مَچھلی پانی
جیسے سَات سمندر کے سارے قطرے
مل کر کوئی قِصہ چھیڑیں
کوئی ایسا قِصہ
جسے رَب نے لکھا
تیرا اور میرا رشتہ ایسا ہے
جیسے کوئی سوالی ۔
بس تُجھ کو مانگے
وہ خالی ہاتھ دکھا کر تجھ سے
تجھ کو مانگے ۔۔
جیسے گُتھ مُتھ جنگل
جنگل میں گرتے سارے پتے
جو اک دوجے کے دکھ پر
رونے والے
تیرا اور میرا رشتہ ایسا ہے
جیسے تُو اور سایئں
جیسے مسری میٹھا
جیسے ساری عمر کے تھکتے ٹوٹتے
آخری لمحے
جو تیرے میرے
مجھے ڈھونڈ کے جانا
اور ٹوٹ کے چاھنا
تیرا اور میرا رشتہ ایسا ہے
جیسے کچے دھاگے کی پکی ڈوری
جیسے سَر اور چادر
No comments:
Post a Comment