عورت جب غیر مرد سے رابطے میں رہے ، اس سے بات کرتی رہے، اس پر اعتبار کرے ، اپنے جذبات اس کے لیے خالص کر دے، اسے سوچے اور بہت سوچے، اس کی آرزو کرے، رات دن منتیں کرے، پھر روئے اور روتی ہی چلی جائے، تو اس "ریلیشن شپ" میں قصور وار صرف 'عورت' ہے،
مرد یہ سب افورڈ کر سکتا ہے، کرتا رہتا ہے، عورت نہیں کر سکتی، وہ تو اس غلطی کا خمیازہ بھگتتے بھگتتے تنکے سے بھی "ہلکی" ہو کر رہ جاتی ہے.
'غلطی' عورت کی ہی سہی، مگر مرد سے صرف ایک "گلہ" ہے،
وہ عورت کو اس "بے اختیاری" کے مقام تک لاتا کیوں ہے، جہاں وہ بد ذات "تماشا" بننے پر بھی مجبور ہو جاتی ہے
No comments:
Post a Comment