میں نے یہ سیکھا ہے کہ جب تک ہم ہر ایک کی ہر بات کو دل سے لگاتے رہیں گے‘ تب تک ہم اذیت میں رہیں گے۔کسی دوسرے انسان کو صرف الفاظ سے ہمارا سکون چھیننے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے۔
اصل طاقت تو ٹھنڈے رہنے میں ہے۔ اصل طاقت ور لوگ وہی ہیں جو لوگوں کی ہر رائے پہ یقین نہیں کر لیتے بلکہ اکثر باتوں کو درگزر کر جاتے ہیں اور ان کو بے جا سوچتے نہیں رہتے۔
اگر دوسروں کے مونہوں سے نکلے الفاظ ہمیں کنٹرول کرنے لگ جائیں تو اس کا تو یہ مطلب ہوا کہ ہم نے اپنی پوری ذات کا کنٹرول دوسروں کے ہاتھوں میں دے رکھا ہے۔۔ اگر ہمیں مثبت انسان بننا ہے تو ہمیں پہلے قدم کے طور پہ اپنے ’’موڈ‘‘ کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں واپس لینا ہوگا
No comments:
Post a Comment