کبھی کبھی میں سوچتی ھوں کہ تم میرے پرخلوص جذبات کا قرض کس طرح اتارو گے؟ میں نے جتنے الفاظ تم سے کہے اور تم نے نظر انداز کر دیے خاموش رہے کتنے مقروض ہو نا تم میرے اور تمہیں پتہ ہے کہ روپے پیسے کے مقروض کبھی نا کبھی قرض اتار لیتے ہیں لیکن کسی کے جذبات کے باتوں کے مقروض کبھی بھی قرض نہیں اتار سکتے یاد رکھنا تم ۔۔۔۔۔۔ تم قرض دار ہو میرے
No comments:
Post a Comment