شاعری اک نقطے پہ آکر ٹھہر گئی ہے
اور دل آسودگی کی طرف روانہ ہوا
جہاں میں سب کا کوئی نہ کوئی ہوتا ہے
جس طرح شمع پہ جلتا پروانہ ہوا
میرے آنچل سے لپٹ گئی ہیں خوشبوئیں
اور حسین موسموں کا اک ٹکڑا میرا ہوا
غیر ضروری پہلے تو کبھی نہیں لگی دنیا
یہ معجزہ تب ہوا جب کوئی میرا ہمدم ہوا
پہلے شاعرہ و مصنفہ اک معتبر حوالہ تھا
اب کہ میرے ساتھ تیرا نام بھی منسوب ہوا
No comments:
Post a Comment