Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, April 14, 2021

تاروں بھری رات میں جب تم اپنے مخملی ہاتھوں سے قندیل کو روشن کرو وہ یکدم ہی ہمارے اردگرد روشنی کا حصار سا بنا ڈالے

 


تاروں بھری رات میں جب تم اپنے مخملی  ہاتھوں سے قندیل کو روشن کرو

وہ یکدم ہی ہمارے اردگرد روشنی کا حصار سا بنا ڈالے

اس روشنی میں 

تمہارے چہرے پر اس خوشی کو دیکھ کر مسرور سی 

ہوجاٶں ۔پھر  ہم دونوں اس قندیل کو 

ہواٶں کے سپرد کر کے پرسکون اسکی اڑان کو دیکھتے رہیں 

تا حد نگاہ ،

جب تک وہ پرنور سا ہالہ دور کہیں اپنی روشنی

کھو دے۔نظروں سے اوجھل نہ ہو جاۓ۔

اسکے فضا میں اٹھتے ہی چاروں جانب  زمین سے اٹھتی 

قندیلیں فضاٶں میں مدھر سا شور برپا کردیں ہوا اس روشنی کے

تعاقب میں مسرور ہو جاٸیں 

اور ان روشنیوں کو آسمان کی وسعتوں کی جانب دھکیلتی جاٸیں 

تاریکیاں جمگما اٹھیں یوں جیسے چاروں طرف جگنوٶں کے گروہ

رقصاں ہوں۔

وہ حسین لمحے وہی قید ہو جاٸیں اور پھر جب کٸ برس بیت 

جانے کے بعد ہم وہ یادگار پل محسوس کرکے 

فقط مسکرا دیں ۔ 

یادوں کا  انت فقط مسکراہٹ پر ہو۔



No comments:

Post a Comment

')