دل ضبط کے سبھی مراحل سے گزر چکا ہے
کسی کا چھوڑ جانا
کسی کے زہر میں لپٹے جملے
کسی کی طنزیہ مسکراہٹ
بےمعنی ہو چکا سب کچھ
ازیت کی بات میرے لیے نہیں رہی
یہ تمھارے لیے دکھ کی بات ہے کہ تمھارے قدردان
میں کمی واقع ہوٸ ہے
تم نے ایک ایسے شخص کو کھویا جو تمھارے لیے
تو مخلص رہا ہی ہوگا
جس کی پلکیں تمہارے غم میں اداسی لیے جھکی
رہتی ہوں گی
جس کے لبوں پر بےنام سی چپ ڈیرے جماۓ رکھتی ہوگی
مگر تم نے چھین لیا
بےدخل کردیا ہر احساس سے
مگر اب سہنے کی باری تمھاری ہے
بازی پلٹ چکی ۔۔۔جس دن احساس ہوا ۔۔
میرے ہونے کا گمان گزرے جو کبھی تو
باخدا لوٹ آنا۔
No comments:
Post a Comment