Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Tuesday, March 30, 2021

ان بچوں کی آنکھوں میں یہ چمک ہمیشہ سے تھی یا تم اپنی آنکھوں کے کچھ ستارے ان کو مستعار دے گئے ہو

ان بچوں کی آنکھوں میں یہ چمک ہمیشہ سے تھی یا تم اپنی آنکھوں کے کچھ ستارے ان کو مستعار دے گئے ہو، یہ درخت کیا پہلے بھی ایسا ہی سایہ دار تھا جیسے تمہارے یہاں سے گزرنے کے بعد لگ رہا ہے۔۔؟
کیا یہ پھول یہاں پہلے بھی تھے یا تمہارے قدموں کے نشان امر ہوگئے ہیں۔۔۔؟
تم جا کر بھی یہیں کہیں ہو اس ہوا کی باس میں بسے، برستی بارش میں، اس دھنک کے رنگوں میں،  ہوا میں بہت اوپر اڑتی پتنگوں میں، دیوار پر بل کھاتی ان بیلوں کے سبز پتوں پر شبنم کی چمکتی بوندوں میں، تم ہو میرے اندر اور باہر میری روح کے کسی گوشے میں پناہ گزیں 
نجانے کہاں جا بسے ہو اپنا بسیرا چھوڑ کر کیوں تم آزاد رہنا چاہتے ہو لوٹ آؤ کہ اب انتظار کی گھڑیاں بھی تھک گئیں لوٹ آؤ کے اب خزاں جانے کے بہانے تلاش کر رہی ہے ۔۔۔
تم سمیت سب کچھ واپس چاہیے مجھے ویسے ہی جیسے کبھی میرا تھا سب۔ 


No comments:

Post a Comment

')