وہ میری ایک ایسی خواہش ہے جو کبھی پوری نہیں ہو سکتی،
وہ ایک ایسا گیت ہے جسے میں ہر وقت گنگناتی ہوں،
وہ ایک ایسا خوب ہے جسے میں ہر وقت دیکھتے رہنا چاہتی ہوں،
وہ سمندروں کی شور مچاتی ہوئی لہروں میں ملنے والے سکون کی مانند ہے،
اسکا لہجہ کسی انسان کے دل پر ہمیشہ کے لیے اپنا اثر چھوڑ سکتا ہے،
اسکی آنکھوں میں ڈوب کر کوئی بھی شخص ہلاک ہو سکتا ہے،
اسکی باتیں گھنے جنگلوں کی طرح ہیں،جنہیں سن کر کوئی بھی ان میں کھو سکتا ہے،
اس کے ساتھ بیٹھنا ایسا ہے جیسے سردیوں کی صبح میں سورج کی پہلی کرن کو ابھرتے ہوئے دیکھنا،
ہر وہ چیز امر ہو جاتی ہے جس پر وہ ہاتھ رکھ دیتا ہے،
وہ جب بولتا ہے تو آس پاس کی ہر چیز ٹھہر جاتی ہے،
گویا وہ ہر ایک چیز سے مخاطب ہوتا ہے،
ہر بے جان چیز سے ،
اسکے لہجے کی تازگی سے درختوں کے سوکھے ہوئے پتے بھی ہرے ہو سکتے ہیں،
اسکی شیریں باتوں سےتمام سمندروں کا پانی بھی میٹھا ہو جائے،
اس کے غصے کے آگے آتش فشاں کا پھٹنا بھی ایک عام بات ہے،
اس کے منہ سے نکلا ہوا ہر لفظ میرے دل پر اثر انداز ہوتا ہے،
اسکی کہی ہوئی ہر بات پتھر پہ لکیر ہو جاتی ہے،
اسکو دیکھ کر کوئی بھی اپنے ہوش کھو سکتا ہے،
اس سے ملنے کے لیے لوگ بے چین ہوئے پھرتے ہیں،
جو ایک بار اسکا اثیر ہو جاتا ہے دوبارہ اسکی برائی نہیں کرتا،
جسے ایک بار اس کے ساتھ رہنے کی لت لگ جائے وہ مر کے ہی اس سے دور ہو سکتا ہے،
وہ ایک ایسانشہ ہے جس کے سامنے دنیا کے تمام نشوں کی کوئی وقعت نہیں،
وہ انسانوں میں رہنے والا آسمان سے آیا ہوا ایک دیوتا ہے،
وہ ایک ایسی حقیقت ہے جسے کوئی جھٹلانا نہیں چاہتا،
کانٹے اس کے ہاتھوں میں پھول بن جاتے ہیں،
اور پھول اس کے ہاتھوں میں آکر گلدستہ بن جاتے ہیں،
اسکے بدن کی خوشبو کے آگےدنیا کا ہر مہنگا عطر بدبودار ہے،
ہر وہ جوڑا قیمتی ہو جاتا ہے جو اس کے جسم کو چھو کر اترتا ہے،
وہ جس انسان کو اپنا وقت دیتا ہے اسکا دن بنا دیتا ہے،
اسکے ساتھ گزارا ہوا ہر لمحہ مجھے یہ سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ اگر دنیاوی لوگوں کا ساتھ اتنا خوبصورت ہوتا ہے تو جنت کتنی خوبصورت ہوگی۔
ہاں وہ وہی انسان ہے جس سے میں محبت کرتی ہوں۔
No comments:
Post a Comment