وہ پاگل لڑکی خدا سے بات کر رہی تھی
دل پہ ندامت کا بوجھ لیے ہاتھ اٹھائے التجا کر رہی تھی
ھر عذاب سے نجات مانگ رہی تھی
بھیگی آنکھوں، کانپتے ہونٹوں سے حالِ دل بیان کر رہی تھی
تڑپ کی شدت بتا رہی تھی درد کہاں ہو رہا ہے
وہ پاگل لڑکی بس سہارا مانگ رہی تھی
"تو مجھے سن رہا ہے نہ
تو میری سنتا ہے نا"
بس یہی بولے جارہی تھی
No comments:
Post a Comment