چھوڑا اس نے ہے
پھر تم ہی کيوں آہيں بھرتے ہو
تم ہی کيوں غم کرتے ہو
محبت کی اس نے بھی تھی
پھر تم ہی کيوں اشک بھاتے ہو
تم ہی شب و روز کيوں مرتے ہو
ايسے تنہا تنہا سے رہتے ہو
وعدوں ميں وہ کچے دھاگوں سا نکلا
بھلا کہ ايک نی دنيا بساتا ہوگا
پھر تم ہی کيوں تنہا اشک بہاتے ہو
وہ تو کہي اور محفليں سجاتا ہو گا
پھر تم ہی کيوں غم کرتے ہو
لفظ محبت وہ نہیں جانتا
وہ نہیں نبھاتا
بس خود کہ دل بہلانے کو اظہار مہبت کر گيا
جب جی کو آيا بيچ چراہے چھوڑ گيا
نادان تھے تم جو اسکی نادانی کو محبت سمجھے
چھوڑا ااسنے ہے
پھر تم ہی کيوں سرے عام بدنام رہے
دل کو سکوں بخشو کہ تم تو وفادار ٹھرے
پھر تم ہی کيوں اشک بہاتے ہو
تنہا رہ کہ سزا کاٹتے ہو
شہنشاہ بن کہ جيو
کہ "محبت" ميں تم ہی تو "وفا" کرتے ہو
No comments:
Post a Comment