اور تمہاری زندگی کی سب سے بڑی خواہش؟
’’یہ کہ میں ایک کتاب لکھوں، جس میں قرآن کی آیات کے رموز پہ غور کروں۔ لفظوں میں چھپی پہیلیوں کو سلجھاؤں۔ ان کے نئے نئے مطلب آشکار کروں۔ کہتا ہے نا قرآن کہ اس میں نشانیاں ہیں، مگر ان لوگوں کے لیے جو غوروفکر کرتے ہیں۔ میں بھی ان میں سے بننا چاہتی ہوں۔
وہ محویت سے، ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ اسے سن رہا تھا۔
’پھر کب لکھو گی یہ کتاب؟
’’کبھی نہ کبھی ضرور لکھوں گی۔ مگر پتہ ہے، میں ایک بات جانتی ہوں کہ اگر دنیا کے سارے درخت قلمیں بن جائیں، اور تمام سمندر روشنائی بن جائیں، اور میں لکھنے بیٹھوں، اور مجھے اس سے دوگنا قلم اور روشنائی بھی دے دی جائے، تب بھی سارے قلم گھِس جائیں گے، ساری روشنائی ختم ہو جائے گی، مگر اللہ تعالیٰ کی باتیں ختم نہیں ہوں گی
No comments:
Post a Comment