رفتہ رفتہ تھم گیا مانوس آوازوں کا شور،
دل میں یادیں ڈائری میں فون نمبر رہ گئے!
ایسا کیوں ہوتا ہے کہ جو ہمارے جینے کا سبب ہوتا ہے وہی ہماری موت کا باعث بھی بن جاتا ہے؟
یہ ہے تو ایک سوال لیکن کچھ سوالوں کے جواب ہمیں ساری زندگی نہیں ملتے
پہلے پہل ایک شخص نظر کو اچھا لگتا ہے،ہمیں ہر برا دن اسی کی وجہ سے اچھا لگنا شروع ہوجاتا ہے لیکن جیسے ہی وقت گزرتا ہے اور ہمیں اس انسان کی عادت ہوتی ہے تو وہ ہم سے دور کیوں کر دیا جاتا ہے؟
شاید آزمائیش ہر پسندیدہ چیز سے ہی شروع ہوتی ہے!
وہ دوست ہوسکتا ہے یا پھر ہماری محبت
ہماری پسند کو ہم سے ہر حال میں جدا ہونا پڑتا ہے لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جو رب پر بھروسہ کرتے ہیں اور کھوئی ہوئی چیز واپس ان کے نصیب میں ڈال دی جاتی ہے
باتیں کرنے والے تو بے شمار ملیں گے لیکن غور ان لوگوں پر کرو جو تم میں خدا کی صفات ڈھونڈتے ہیں
جو تمہیں پسند کرتے ہیں
اگر تم نے اپنی پسند کھو دی تو ایک بات یاد رکھنا لوگ تو وہی اچھے ہوتے ہیں جو اپنے ساتھ ہونے والے حادثے کو دوسروں پر مسلط نہیں کرتے
زندگی ایک سفر کا نام ہے،آزمائیش کا نام ہے لیکن کھوئی ہوئی چیز کا گم زندگی میں نا ہو تو بہتر ہے!
دعا تو تقدیر بدل دیتی ہے
جو کھو دیا ہے تم نے وہ ایک دعا سے واپس بھی مل سکتا ہے
بات ہے تو بس رب پہ اندھے اعتماد کی!!!!
No comments:
Post a Comment