تمھیں یاد ہے ؟
یہی ظالم رات تھی
آسمان پہ سیاہ بدلیوں کا بسیرا تھا
جب تم نے ترک تعلق کا اعلان کیا تھا ،
برستی بارش کے ساتھ میری آنکھوں نے بھی اشکوں کی برسات جاری کردی تھی ، گویا کہ یہ آنکھیں آسمان سے شرط لگاۓ بیٹھی ھو
کہ اے آسمان میں تجھ سے زیادہ برسونگی
اتنا برسونگی ، اتنا برسونگی کہ تو بھی ھمیشہ کیلیے میرے آنسوؤں کا رازداں بن جائیگا
اب جب جب بارش ھوتی ہے میں اور آسمان اکٹھے برستے ہیں ،
تم تو میری مسکراھٹوں کے ساتھی تھے مگر
تمھارے بعد آسمان میرے اشکوں کا ساتھی بن گیا 🖤
جانتے ھو ؟
اس دن جب بادل گرجے تھے میرے جذبات بھی اپنی آواز کے رعب سے منجمد کرگۓ تھے ،
جب میں لوٹ کر گھر آئ تو بند ھوتے دروازے کے ساتھ میرے دل کے کواڑ بھی ھمیشہ کیلیے مقفل ھوگۓ تھے
آج بھی میرے دل میں سالوں پہلے کی وھی کچھ پرانی یادیں ، وہی تم ، وھی محبت مقفل ھوچکی ہے
کہ چاہ کر بھی میں دل کا قفل کھول اس میں نئ چاھتیں نہیں انڈیل سکتی 🖤
کتنے اناڑی ھو ناں !
خود تو کسی بزدل جنگجو کی مانند بھاگ گۓ
مگر پیچھے اپنے نقوش مٹانا ہی بھول گئے،
بڑے نادان ھو !
میرے دل میں اپنی محبت کی جڑوں کو اکھاڑے بغیر ہی چل دیے 🤎
No comments:
Post a Comment