پیچھے مُڑ کر دیکھتی ہوں تو
دور تلک سیاہـــی دِکھتی ہے
اور آگے گہـــری کھائـــی !
جس کا نوالہ بننے سے کترا رہی ہوں …
ساکن ہوں ایک ہی نُقطے پر جو جلد یا بدیر مِٹنے کے قریب ہے
یہ کیسا مقام ہے جہاں سایہ بھی ساتھ نہیں
یہ تو اس ناتواں وجود پر سراسر ظُلـــــم ہے ! ♡
No comments:
Post a Comment