Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Monday, February 1, 2021

زندگی میں ہر طرح کے لوگ آتے ہیں کچھ ہمدرد ، مہربان اور کچھ حد سے زیادہ نا مہربان

زندگی میں ہر طرح کے لوگ آتے ہیں کچھ ہمدرد ، مہربان اور کچھ حد سے زیادہ نا مہربان ۔۔۔۔۔

یہ ہمارا امتحان ہوتا ہے اور بحثیت مسلمان ہمیں کسی کی ہمارے ساتھ کئے گئے کسی بھی ناروا سلوک کے باوجود خود کو کینہ یا نفرت سے بچانا ہے ، grudges سے محفوظ رکھنا ہے ، مہربان کے لئے سراپا دعا بن جانا ہے اور نامہربان کی تکلیف دہ یادوں کو بھلانے کی کوشش کرنی ہے اور بھلائی نہ بھی جا سکیں تو ان سب یادوں کو اکٹھا کر کے  ذہن کے ایسے حصے میں دفن کر دینا ہے جس کو ہم کبھی نہ چھیڑیں ، اس حصے میں جھانکیں بھی نا جہاں وہ تکلیف دہ رویے یا جملے رکھے ہیں ۔۔۔۔۔

 جب تک انسان ان تکلیف دہ رویوں کو  دہراتا رہتا ہے ، ایک تو وہ خود کی اذیت کا سامان کرتا رہتا ہے اور دوسرے اسکا دل کبھی صاف نہیں ہو سکتا ، اور جو دل کینہ سے یا نفرت سے یا کسی مسلمان کے بارے میں منفی سوچ سے لبریز ہو گا ، وہاں اللہ نہیں آ سکتے اس دل میں ۔۔۔۔

اگر اللہ کی محبت حاصل کرنی ہے تو دل سے کینہ نکالنا لازم ٹھہرا 

اگر بات رشتے داری کی ہو تو دل سے معاف کرنا اور دل۔کو صاف کرنا اور بھی بڑھ کر ضروری  ٹھہرا 

لیکن ۔۔۔۔۔احتیاط سے 

حدیث کا مفہوم ہے کہ مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جا سکتا 

دل سے کینہ۔نکالیں لیکن خود پر ظلم نہ کریں 
بار بار ایک ہی دھوکہ نہ کھائیں ، سنبھل کر چلیں 
جو تعلق تکلیف دہ بن جائے اس کو توڑتے نہیں ، محدود کر دیتے ہیں ، خاص سے عام کر دیتے ہیں،   مسکرا کر ملیں ، سچے دل سے ، اچھا مشورہ دیں ، حوصلہ رکھتے ہوں تو  دعا میں شامل کر لیں 
اگلے کی خیر خواہی بھی چاہیں لیکن خود کو ڈی گریڈ کئے بغیر ، استعمال ہوئے بغیر،  dignity کے ساتھ 
I dont hold grudges ۔۔۔۔۔۔
You just become irrelevant to me 
یہاں irrelevant کا مطلب تعلق توڑنا نہیں اور نہ ہی کسی کو ڈی گریڈ  کرنا بلکہ اس کا مطلب ہے کہ اب آپ کی باتوں کو میں نے سر پر سوار کرنا چھوڑ دیا ، آپ کو اور آپ کی باتوں کو  لیکر پریشان ہونا چھوڑ دیا ۔۔۔۔۔ خاص سے عام ،  بہت عام کر دیا !!


No comments:

Post a Comment

')