Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, May 12, 2021

ایسا نہیں تھا کہ وہ کترانے لگی تھی




 ایسا نہیں تھا کہ وہ کترانے لگی تھی

بس دور ہو گٸ تھی خود سے جڑے لوگوں سے 

جانے کیا ضد تھی کہ ایک جنون سا سوار

ہوا تھا اس پر

پھر ایک دن وہ ہجوم سے کنارہ کر گٸ مگر

حیرت کی بات یہ گزری کہ اسکی

غیر موجودگی کسی پر گراں نہیں گزری

مگر یہ خوش آٸیند بات تھی

وہ چاہتی بھی یہی تھی کہ وہ کسی کو یاد نہ رہے

کوٸ دل اسکی یاد میں نہ تڑپے 

کوٸ آنکھ اسکے غم میں نہ لرزے

کوٸ اشک اسکے لیے نہ گرے

پتا اکثر ایسی کیفیت سے گزر ہوتا ہے کہ اپنے

ارگرد موجود ہر شے بےمعنی سی لگنے لگتی ہے

ہم سوچنے لگتے ہیں ہر بات میں وجہ ڈھونڈنے 

لگتے ہیں اور پھر اپنی ہی لاابالی سوچوں میں کہیں 

غرق ہو کر ماضی کا حصہ بن جاتے ہیں۔

اور ماضی کب حال ہوا کرتا ہے ؟؟

وقت سبھی چیزوں کو بخوبی اپنے ساتھ لے کر ہی چلتا ہے اب جو لڑکھڑاتے قدموں کے ساتھ

وقت  کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں تو وہ بیچارے 

تو بےسبب ہی روند دیے جاتے ہیں ۔

اس کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہوا تھا۔وقت اسے ماضی میں چھوڑ کر خود آگے کی طرف 

گامزن ہوا تھا۔

اور وہ ماضی میں کہیں کھو گٸ تھی

اور جو کھو جاتے ہیں وہ کہاں حاصل ہوتے ہیں پھر۔۔

ماضی تو سب کچھ نگل لیتا ہے 



No comments:

Post a Comment

')