میں اپنی ساری غلطیاں اور کوتاہیاں بس ایک پانی کے گلاس سے پہچانتی ہوں۔۔ آپ سوچ رہے ہونگے وہ کیسے؟؟؟ پانی کا گلاس بولتا تھوڑی ہے؟؟؟ تو اصل میں جب ہم سب بہت چھوٹے تھے ناں تو بابا بولتے تھے کہ جب بھی پانی پیو شہدائے کربلا ع کو ضرور یاد کرنا ایک بار چھ ماہ کے سہ روزہ پیاسے ع کو ضرور یاد کرنا اور اس چار سالہ پیاسی بچی ع کو بھی جو اپنے چھے ماہ کے بھائی کے لیئے چھوٹا سا کٹوارا ہاتھ میں اٹھائے خیموں کے چکر لگاتی رہیں کہ کہیں سے گھونٹ پانی مل جائے تو جو پانی پیتے وقت کربلا کہ پیاس یاد ائے تو مطلب دل مومن ہے ابھی ❤️ اور اگر نہ یاد ائے تو مطلب گناہ کی کالک نے دل داغدار کر دیا 🖤 میرے لیئے اللہ جی نے سب کچھ بہت آسان کر کے بھیجا مجھے ٹھوکر کے بعد احساس ہونے سے پہلے ہی ادراک ہوجاتا ہے اپنے گناہوں کا غلطیوں کا اور زیادتیوں کا۔۔۔۔۔ اللہ جی جانتے ہیں ناں میں بہت کم ہمت ہوں چھوٹے سے دل کی ہوں بڑی بڑی باتیں سمجھ نہیں آتیں تو میرے خیال کو بس ایک پانی کے گلاس تک محدود کردیا
الحمد للّہ ❤️❤️❤️اللہ جی آپ کا ہر حال میں شکر ہے
No comments:
Post a Comment