Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Monday, May 3, 2021

تیرے ارد گررد وہ شور تھا مری بات بیچ میں رہ گئی




 تیرے ارد گررد وہ شور تھا

مری بات بیچ میں رہ گئی

نہ میں کہہ سکی نہ تو سن سکا

 مری بات بیچ میں رہ گئی


میرے دل کو درد سے بھر گیا

مجھے بے یقین سا کرگیا

تیرا بات بات پہ ٹوکنا 

 مری بات بیچ میں رہ گئی


ترے شہر میں مرے ہم سفر

وہ دکھوں کا جم غفیر تھا

مجھے راستہ نہیں مل سکا

مری بات بیچ میں رہ گئی


وہ جو خواب تھے مرے سامنے

 جو سراب تھے مرے سامنے

میں انہی میں ایسے الجھ گی

 مری بات بیچ میں رہ گئی


عجب ایک چپ سی لگی مجھے

اسی ایک پل کے حصار میں،

ہوا جس گھڑی ترا سامنا،

مری بات بیچ میں رہ گئی،!


کہیں بے کنار تھیں خواہشیں

 کہیں بے شمار تھیں الجھنیں،

کہیں آنسوؤں کا ہجوم تھا،

مری بات بیچ میں رہ گئی


تھا جو شور میری صداؤں کا

مری نیم شب کی دعاؤں کا

ہوا ملتفت جو مرا خدا

 مری بات بیچ میں رہ گئی


مری زندگی میں جو لوگ تھے

 مرے آس پاس سے اٹھ گئے

میں تو رہ گی انہیں روکتی

 مری بات بیچ میں رہ گئی


تری بے رخی کے حصار میں

 غم زندگی کے فشار میں

مرا سارا وقت نکل گیا

مری بات بیچ میں رہ گئی


مجھے وہم تھا ترے سامنے

نہیں کھل سکے گی زباں مری

سو حقیقتا بھی وہی ہوا

مری بات بیچ میں رہ گئی



No comments:

Post a Comment

')